۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
دیدار فعالان راهپیمایی اربعین با رئیس جمهور

حوزہ / ایرانی صدر مملکت نے اربعین مارچ کے کارکنان سے ملاقات میں زیارتِ اربعین کے سفر کو سہل بنانے کے لیے تمام ملکی اور سفارتی صلاحیتوں کے استعمال پر تاکید کی اور کہا: حکومتی ادارے اور اربعین کمیٹی زائرین کی سفری سہولتوں کے لئے ہر ممکنہ تعاون، نگرانی اور سہولت کاری کا کردار ادا کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی تہران سے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے اربعین کمیٹی کے کارکنوں کے ایک گروہ سے ملاقات میں اربعین حسینی کے سفر کی برکات اور خصوصیات بیان کرتے ہوئے کہا: اربعین واک عاشورہ اور عاشورائی ثقافت کی بقا کی روشن و واضح علامت ہونے کے ساتھ ساتھ زمین پر سب سے بڑا انسانی اجتماع ہے۔

صدر مملکت نے زیارتِ اربعین کو ہر ممکن حد تک باوقار اور منظم طریقے سے منعقد کرنے پر رہبر معظم کی تاکیدات اور ہدایات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اربعین کے یہ مراسم حضرت سید الشہداء علیہ السلام اور مزاحمتی محاذ پر مومنین کے اعتقاد کا عالمی مظہر ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اربعین کے عظیم اجتماع کی برکت سے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔

صدر محترم نے زائرینِ اربعین کے سفر میں سہولت فراہم کرنے میں انتظامی اداروں کے فرائض کی انجام دہی پر زور دیتے ہوئے کہا: زائرینِ اربعین کی سفری سہولتوں کے لئے ہر ممکنہ تعاون، نگرانی اور سہولت کاری جیسے امور انجام دئے جائیں۔

سید ابراہیم رئیسی نے اربعین حسینی (ع) کے انعقاد میں حکومتی اداروں کے فرائض اور تفصیلی منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: حکومت اور تمام متعلقہ محکموں کو ان مراسم کو زیادہ سے زیادہ شاندار اور باوقار طریقے سے منعقد کرنے کے لیے اپنے کردار اور ذمہ داریوں کو مؤثر طریقے سے ادا کرنا چاہیے۔

ایران سے غیر ایرانی زائرین کی نقل و حرکت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا: ایرانی سرحدوں کو غیر ایرانی زائرین کی نقل و حرکت اور سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ یہ عزیزان امام حسین علیہ السلام کے زائرین اور ہمارے مہمان ہیں اور ان کی تعظیم و تکریم کا پورا خیال رکھا جانا چاہیے۔

قابلِ ذکر ہے کہ صدر محترم کی تقریر سے پہلے، اربعین حسینی کمیٹی (ع)کے کارکنوں کی نمائندگی کرنے والوں میں سے 10 افراد نے اپنے اظہارِ خیال میں عراق میں اس بار زیارتِ اربعین پر تقریباً 50 لاکھ ایرانی زائرین کی روانگی، زیارتِ اربعین کو عمومی کرنے، افغانستانی اور پاکستانی زائرین کے زیاراتِ مقدسہ کے لئے ایران سے گزرنے میں سہولت فراہم کرنے جیسے مسائل پر اپنی رائے اور تجاویز بھی دیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .